ڈاکٹر ماہا علی خودکشی کیس، متوفیہ کے قریبی دوست جنید کا بیان ریکارڈ

 ڈاکٹر ماہا علی  خودکشی کیس میں متوفیہ کے قریبی دوست جنید نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

جنید اپنے وکیل کے ہمراہ ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ کے دفتر میں پیش ہوئے اور جنید نے ماہا خودکشی کیس میں ایس پی انویسٹی گیشن اور تفتیشی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرایا۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن بشیر بروہی نے کہا کہ جنید سے ڈاکٹر ماہا سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔

ڈاکٹر ماہا علی خودکشی کیس، متوفیہ کے قریبی دوست جنید کا بیان ریکارڈ
ایس ایس پی بشیر بروہی

 بشیر بروہی نے کہا کہ ڈاکٹر ماہا علی کے دیگر قریبی دوستوں سے بھی تفتیش ہوگی، متوفیہ ڈاکٹر ماہا علی کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں۔

ایس ایس پی بشیر بروہی نے کہا کہ ماہا علی کے اہل خانہ پولیس سے مکمل تعاون کر رہے ہیں۔



ڈیوٹی کے بعد ڈاکٹر ماہا کہاں گئی تھی ؟

ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس میں تفتیشی افسر کا سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ ڈیوٹی ختم کر کے ڈاکٹر ماہا براہ راست گھر نہیں گئی بلکہ وہ اپنے ایک اور دوست کے گھر 4 گھنٹے سے زائد موجود رہی۔

تفتیشی حکام کے مطابق ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس کی تحقیقات جاری ہیں جس میں اب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی کلفٹن کے فائیو اسٹار نجی اسپتال سے ساڑھے 4 بجے چھٹی کرکے گئی اور رات ساڑھے 8 بجے ڈیفنس فیز فور میں واقع اپنے گھر پہنچی۔








پولیس کے مطابق اس بات کے شواہد بھی مل گئے ہیں کہ ڈاکٹر ماہا علی نے کلفٹن میں 3 گھنٹے کس بنگلے میں گزارے ہیں۔

جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کاکہنا ہے کہ 24 سالہ ڈاکٹر ماہا علی کی خودکشی کے وقت ان کا شوگر لیول انتہائی زیادہ 324 تھا۔

ایس ایس پی شیراز نذیر نے بتایا کہ خودکشی سے قبل ڈاکٹر ماہا علی نے کیا کھایا یا پیا؟اس کی معلومات حاصل کرنے کیلئے خون کے نمونے لیباٹری بھیج دئیے گئے جہاں سے ان کی رپورٹ ایک ہفتے بعد آئے گی۔

ڈاکٹر ماہا علی خودکشی کیس، متوفیہ کے قریبی دوست جنید کا بیان ریکارڈ ڈاکٹر ماہا علی خودکشی کیس، متوفیہ کے قریبی دوست جنید کا بیان ریکارڈ Reviewed by Ishaq Info Point on August 27, 2020 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.