کراچی (جنگ نیوز) امریکا میں یومیہ ایک ڈاکٹرخودکشی سے اپنی زندگی کا خاتمہ کرتا ہے اور ایک اندازے کے مطابق ہر خودکشی سے 135 ؍ افراد متاثر ہوتے ہیں۔ متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ڈاکٹروں میں خودکشی کی شرح عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہے ، کسی بھی پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹروںمیں سب سے زیادہ شرح خودکشی ہے ، اور یہ خطرہ تربیت اور عمل کے دوران ہمیشہ رہتا ہے۔ایک لاکھ ڈاکٹرو ںمیں سے 28سے 40ڈاکٹر خودکشی کرتے ہیں جب کہ عام پبلک میں یہ شرح ایک لاکھ آبادی میں 12؍ ہے۔ ڈاکٹروں میں خودکشی کی بڑی وجہ اسٹریس اور سخت کام کا شیڈول ہے۔ میڈیکل پروفیشن میں ڈیپریشن کی شرح مردوں میں12فی صد، اور خواتین میںساڑھے 19فی صد ہے۔ ایک مطالعے کے مطابق23فیصد میڈیکل طلبا میں خودکشی کے خیالات پائے گئے۔رواں برس برطانوی خبر رساںا دارے کی رپورٹ کے مطابق عام لوگوں کی نسبت ڈاکٹروں میں ہلاکت کی سب سے بڑی وجہ خودکشی ہے۔ عام لوگوں کی نسبت چالیس فی صد مرد ڈاکٹر اپنی زندگی کا خاتمہ خودکشی سے کرتے ہیں۔ امریکا میںمیڈیکل تعلیم تباہ کن طور پر مہنگی ہے، ایک ڈاکٹر بننے پر 62کروڑ روپے( چار لاکھ ڈالرز) سے زائد خرچہ آتا ہے اور اس کے ساتھ یہ جسمانی ، فکری اور جذباتی طور پر تھکا دیتاہے۔ 195 مطالعات اور 129123میڈیکل طلبا کے جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کم از کم 25 فیصدڈاکٹروں میں افسردگی اور گیارہ فیصد میں خودکشی کے خیالات پائے گئے۔ خودکشی سے بچاؤ کی امریکن فاؤنڈیشن (اے ایف ایس پی) کے میڈیکل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہمیں میڈیسن کے کلچر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹروں میں خودکشی کی شرح تمام پیشوں میں سب سے زیادہ
Reviewed by Ishaq Info Point
on
August 21, 2020
Rating:
Subscribe to:
Post Comments
(
Atom
)
No comments: