کراچی میں ڈاکٹر ماہا علی کی خودکشی کے معاملے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں مقدمے میں نامزد ایک معروف ڈینٹسٹ کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ مزید دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بشیر بروہی کے مطابق سید آصف علی شاہ نے گزری تھانے میں مبینہ طور پر اپنی بیٹی کی موت کی وجہ بننے والے تین ملزمان کے خلاف درخواست جمع کرائی تھی۔
اس درخواست پر آصف علی شاہ کی مدعیت میں گزری تھانے میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ کے مطابق مقدمے میں دفعہ 354، 337 جے، 506 اور 34 کے تحت تین ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں نامزد ایک معروف اسپتال کے ڈینٹسٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔
بشیر بروہی کے مطابق مقدمے میں نامزد مزید دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان میں سے ایک نامزد ملزم پر ماہا علی پر تشدد کرنے، انھیں زخمی کرنے اور دانت توڑنے کا الزام ہے۔
اس میں پہلے سے گرفتار ایک ملزم پر ڈاکٹر ماہا علی کو اپنے دفتر میں بلا کر نشہ اور شراب پلانے کا الزام ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ملزمان پر لڑکی کو بلیک میل کرنے اور اس سے فحش حرکات کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: متوفیہ کو آخری تین فون کالز کرنے والے کی تلاش
پولیس کے مطابق مدعی کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو مبینہ طور پر ملزمان نے ایسے حالات کا شکار کیا کہ وہ جان دینے پر مجبور ہوئی۔
پولیس حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہا علی کی خودکشی کے معاملے میں مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
No comments: